قیوم اثر مجاہد آزادی اور ٹریڈ یونین لیڈر ہونے کے علاوہ ایکسماجی کارکن بھی تھے۔ وہ گیا شہر میں قائم مرزا غالب کالج کے بانیوں میں سے تھے۔ انیس سو اکہتر میں بنگلہ دیش کے قیامکے بعد وہاں کی اردو بولنے والی آبادی کا حال جاننے کے لئے جئے پرکاش نرائن نے اندرا گاندھی اور شیخ مجیب کی ناراضگی کے باوجود جو سات رکنی وفد بھیجا تھا وہ اس میں شامل تھے۔
تحریر: ڈاکٹر شیر شاہ . عطیہ خاتون ڈاکٹر عطیہ ظفر میری والدہ ایک غیر معمولی خاتون تھیں۔ سات سال کی عمر میں یتیم ہوجانے والی […]
امان ذخیروی اسی زمیں سے اٹھا ماہتاب تک پہنچا وہ ہر سوال کے نخل جواب تک پہنچا (امان ذخیروی ) کبھی کبھی کسی کسی […]
Ali Fraz Rezvi ،سب نے دیکھا تجھے ائے صبح بہار تمکیں ،کم نے جانا تجھے ائے حسرت چشم بدمیں سید ارتض ٰی حسین رضوی المتخلص […]
محمد ہدایت اللہ عارفی حضرت مولانا لطف الرحمن صاحب ہرسنگھ پوری دربہنگہ ضلع سے ٤٠ کیلومیٹر کے فاصلے پر شمال مشرق میں واقع بہت […]
ان دنوں فیس بْک کھولتے ہی محسوس ہوتا ہے جیسے کسی عفریت نے اس پر قبضہ جما لیا ہے اور ’کتاب چہرہ‘کے ذمہ اب […]
یہ بات سال 2011 کی ہے۔ اس سال دہلی میں ’پرسن آف دی ایئر‘ ایوارڈ کے ذریعہ میری حوصلہ افزائی کی گئ۔ مجھے یاد ہے […]
ایک بار سلطان شیر شاہ سوری کا بیٹا محمد شاہ عادل آگرہ کی گلیوں میں ہاتھی پر سوار ہوکر گھوم رہا تھا ۔ایک گلی سے […]
حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی (1703-1762) اور حضرت مولانا فخرالدین چشتی دہلوی (1714-1784) اور حضرت مرزا جان جاناں (1699-1781) رحمة اللہ علیہم اجمعین تینوں […]